EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کیسے بھولے ہوئے ہیں گبر و مسلماں دونوں
دیر میں بت ہے نہ کعبے میں خدا رکھا ہے

لالہ مادھو رام جوہر




کر سکے دل کی وکالت نہ تری بزم میں لوگ
اس کچہری میں تو مختار بھی مجبور رہے

لالہ مادھو رام جوہر




کٹتے کسی طرح سے نہیں ہائے کیا کروں
دن ہو گئے پہاڑ مجھے انتظار کے

لالہ مادھو رام جوہر




کون ہوتے ہیں وہ محفل سے اٹھانے والے
یوں تو جاتے بھی مگر اب نہیں جانے والے

لالہ مادھو رام جوہر




کون سی شب مجھ کو ہوگی لیلۃ القدر اے خدا
دیکھیے تشریف وہ کس دن مرے گھر لائیں گے

لالہ مادھو رام جوہر




خاک میں دل کو ملاتے ہو غضب کرتے ہو
اندھے آئینے میں کیا دیکھو گے صورت اپنی

لالہ مادھو رام جوہر




خموشی دل کو ہے فرقت میں دن رات
گھڑی رہتی ہے یہ آٹھوں پہر بند

لالہ مادھو رام جوہر