چھیڑ ناحق نہ اے نسیم بہار
سیر گل کا یہاں کسے ہے دماغ
حسرتؔ موہانی
بھول ہی جائیں ہم کو یہ تو نہ ہو
لوگ میرے لیے دعا نہ کریں
حسرتؔ موہانی
بے زبانی ترجمان شوق بے حد ہو تو ہو
ورنہ پیش یار کام آتی ہے تقریریں کہیں
حسرتؔ موہانی
دیکھنے آئے تھے وہ اپنی محبت کا اثر
کہنے کو یہ ہے کہ آئے ہیں عیادت کر کے
حسرتؔ موہانی
برق کو ابر کے دامن میں چھپا دیکھا ہے
ہم نے اس شوخ کو مجبور حیا دیکھا ہے
hidden midst the clouds, lightning I did see
that sprite was today subdued by modesty
حسرتؔ موہانی
بدگماں آپ ہیں کیوں آپ سے شکوہ ہے کسے
جو شکایت ہے ہمیں گردش ایام سے ہے
حسرتؔ موہانی
بام پر آنے لگے وہ سامنا ہونے لگا
اب تو اظہار محبت برملا ہونے لگا
حسرتؔ موہانی
اللہ ری جسم یار کی خوبی کہ خودبخود
رنگینیوں میں ڈوب گیا پیرہن تمام
حسرتؔ موہانی
ایسے بگڑے کہ پھر جفا بھی نہ کی
دشمنی کا بھی حق ادا نہ ہوا
she was so annoyed she did not even torment me
in doing so denied what was due to enmity
حسرتؔ موہانی