آج کنواں بھی چیخ اٹھا ہے
کسی نے پتھر مارا ہوگا
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب کے وہ ایسے سفر پر کیا گئے
پھر دوبارہ لوٹ کر آئے نہیں
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
بکری ''میں میں'' کرتی ہے
بکرا زور لگاتا ہے
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کل تلک صحرا بسا تھا آنکھ میں
اب مگر کس نے سمندر رکھ دیا
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کس تصور کے تحت ربط کی منزل میں رہا
کس وسیلے کے تأثر کا نگہبان تھا میں
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیوں چمک اٹھتی ہے بجلی بار بار
اے ستم گر لے نہ انگڑائی بہت
ساحل احمد
ٹیگز:
| فریکچر |
| 2 لائنیں شیری |
مکڑیوں نے جب کہیں جالا تنا
مکھیوں نے شور برپا کر دیا
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
رو پڑیں آنکھیں بہت ساحلؔ مری
جب کسی نے ہاتھ سر پر رکھ دیا
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شیر گپھا سے نکلے گا
شور مچے گا جنگل میں
ساحل احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |