EN हिंदी
نیرج گوسوامی شیاری | شیح شیری

نیرج گوسوامی شیر

9 شیر

عجب یہ دور آیا ہے کہ جس میں
غلط کچھ بھی نہیں سب کچھ سہی ہے

نیرج گوسوامی




ڈال دیں بھوکے کو جس میں روٹیاں
وہ سمجھ پوجا کی تھالی ہو گئی

نیرج گوسوامی




گر نہ سمجھا تو نیرجؔ لگے گی کٹھن
زندگی کو جو سمجھا تو آسان ہے

نیرج گوسوامی




گھٹن تڑپن اداسی اشک رسوائی اکیلا پن
بغیر ان کے ادھوری عشق کی ہر اک کہانی ہے

نیرج گوسوامی




ہے جن کے بازوؤں میں دم وہ دریا پار کر لیں گے
بہت ممکن ہے ڈوبیں وہ جو بیٹھے ہیں سفینے میں

نیرج گوسوامی




مجھے راس ویرانیاں آ گئی ہیں
تری یاد بھی اب ستاتی نہیں ہے

نیرج گوسوامی




مشکلوں میں مسکرانا سیکھئے
پھول بنجر میں اگانا سیکھئے

نیرج گوسوامی




سوچتا ہوں یہ سوچ کر میں اسے
وہ بھی ایسے ہی سوچتا ہے مجھے

نیرج گوسوامی




تم سے مل کر دیر تلک
اچھی لگتی تنہائی

نیرج گوسوامی