EN हिंदी
جوانی شیاری | شیح شیری

جوانی

50 شیر

اپنی اجڑی ہوئی دنیا کی کہانی ہوں میں
ایک بگڑی ہوئی تصویر جوانی ہوں میں

اختر انصاری




رگوں میں دوڑتی ہیں بجلیاں لہو کے عوض
شباب کہتے ہیں جس چیز کو قیامت ہے

اختر انصاری




شباب نام ہے اس جاں نواز لمحے کا
جب آدمی کو یہ محسوس ہو جواں ہوں میں

اختر انصاری




ہے قیامت ترے شباب کا رنگ
رنگ بدلے گا پھر زمانے کا

اختر شیرانی




یاد آؤ مجھے للہ نہ تم یاد کرو
میری اور اپنی جوانی کو نہ برباد کرو

اختر شیرانی




حیا نہیں ہے زمانے کی آنکھ میں باقی
خدا کرے کہ جوانی تری رہے بے داغ

علامہ اقبال




ہے جوانی خود جوانی کا سنگار
سادگی گہنہ ہے اس سن کے لیے

youthfullness is itself an ornament forsooth
innocence is the only jewel needed in ones youth

امیر مینائی