EN हिंदी
دعا شیاری | شیح شیری

دعا

61 شیر

وہ بڑا رحیم و کریم ہے مجھے یہ صفت بھی عطا کرے
تجھے بھولنے کی دعا کروں تو مری دعا میں اثر نہ ہو

بشیر بدر




دینے والے تجھے دینا ہے تو اتنا دے دے
کہ مجھے شکوۂ کوتاہیٔ داماں ہو جائے

بیدم شاہ وارثی




ہزار بار جو مانگا کرو تو کیا حاصل
دعا وہی ہے جو دل سے کبھی نکلتی ہے

داغؔ دہلوی




کون دیتا ہے محبت کو پرستش کا مقام
تم یہ انصاف سے سوچو تو دعا دو ہم کو

احسان دانش




ادھورے لفظ تھے آواز غیر واضح تھی
دعا کو پھر بھی نہیں دیر کچھ اثر میں لگی

فاطمہ حسن




مرے لیے نہ رک سکے تو کیا ہوا
جہاں کہیں ٹھہر گئے ہو خوش رہو

فاضل جمیلی




مجھے زندگی کی دعا دینے والے
ہنسی آ رہی ہے تری سادگی پر

گوپال متل