EN हिंदी
چاند شیاری | شیح شیری

چاند

29 شیر

رات اک شخص بہت یاد آیا
جس گھڑی چاند نمودار ہوا

عزیز احمد خاں شفق




پوچھنا چاند کا پتا آذرؔ
جب اکیلے میں رات مل جائے

بلوان سنگھ آذر




ہاتھ میں چاند جہاں آیا مقدر چمکا
سب بدل جائے گا قسمت کا لکھا جام اٹھا

بشیر بدر




کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے
تمہارے نام کی اک خوبصورت شام ہو جائے

بشیر بدر




رات کو روز ڈوب جاتا ہے
چاند کو تیرنا سکھانا ہے

بیدل حیدری




چاند بھی حیران دریا بھی پریشانی میں ہے
عکس کس کا ہے کہ اتنی روشنی پانی میں ہے

فرحت احساس




وہ چاند کہہ کے گیا تھا کہ آج نکلے گا
تو انتظار میں بیٹھا ہوا ہوں شام سے میں

فرحت احساس