گر مجھے میری ذات مل جائے
اک نئی کائنات مل جائے
خواب ہے اس سے بات کرنے کا
کوئی خوابوں کی رات مل جائے
غم زدہ لوگ سوچتے ہوں گے
زندگی سے نجات مل جائے
کوئی کچھ بھی بدل نہیں سکتا
جس کو جیسی حیات مل جائے
پوچھنا چاند کا پتا آذرؔ
جب اکیلے میں رات مل جائے
غزل
گر مجھے میری ذات مل جائے
بلوان سنگھ آذر