EN हिंदी
بہار شیاری | شیح شیری

بہار

41 شیر

کہیو صبا سلام ہمارا بہار سے
ہم تو چمن کو چھوڑ کے سوئے قفس چلے

محمد رفیع سودا




نئی بہار کا مژدہ بجا سہی لیکن
ابھی تو اگلی بہاروں کا زخم تازہ ہے

شفقت کاظمی




اے خزاں بھاگ جا چمن سے شتاب
ورنہ فوج بہار آوے ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
جسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں

شکیل بدایونی




شگفتگئ دل کارواں کو کیا سمجھے
وہ اک نگاہ جو الجھی ہوئی بہار میں ہے

شکیل بدایونی




آمد آمد ہے خزاں کی جانے والی ہے بہار
روتے ہیں گل زار کے در باغباں کھولے ہوئے

تعشق لکھنوی