عقل کو تنقید سے فرصت نہیں
عشق پر اعمال کی بنیاد رکھ
علامہ اقبال
عطارؔ ہو رومیؔ ہو رازیؔ ہو غزالیؔ ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحرگاہی
علامہ اقبال
ٹیگز:
| تعظیم |
| 2 لائنیں شیری |
عذاب دانش حاضر سے با خبر ہوں میں
کہ میں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثل خلیل
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نومیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے
علامہ اقبال
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |