EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

زندگی سندر غزل ہے دوستو
زندگی کو گنگنانا چاہئے

عازم کوہلی




ہے جسم سخت مگر دل بہت ہی نازک ہے
کہ جیسے آئینہ محفوظ اک چٹان میں ہے

عباس دانا




تم آکے لوٹ گئے پھر بھی ہو یہیں موجود
تمہارے جسم کی خوشبو مرے مکان میں ہے

عباس دانا




اس سے پوچھو عذاب رستوں کا
جس کا ساتھی سفر میں بچھڑا ہے

عباس دانا




خواب گہ میں سیاہ خوشبو تھا
اتفاقاً چراغ بھی گل تھا

عباس کیفی




عجیب طرفہ تماشا ہے میرے عہد کے لوگ
سوال کرنے سے پہلے جواب مانگتے ہیں

عباس رضوی




بہت عزیز تھی یہ زندگی مگر ہم لوگ
کبھی کبھی تو کسی آرزو میں مر بھی گئے

عباس رضوی