EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ میرے ساتھی ہیں پیارے ساتھی مگر انہیں بھی نہیں گوارا
میں اپنی وحشت کے مقبرے سے نئی تمنا کے خواب دیکھوں

عمیر منظر




یہ تو سچ ہے کہ وہ ستم گر ہے
در پر آیا ہے تو امان میں رکھ

عمیر منظر




یہ تو سچ ہے کہ وہ ستم گر ہے
در پر آیا ہے تو امان میں رکھ

عمیر منظر




کتاب عشق میں ہر آہ ایک آیت ہے
پر آنسوؤں کو حروف مقطعات سمجھ

عمیر نجمی




اکثر ہوا ہے یہ کہ خود اپنی تلاش میں
آگے نکل گئے ہیں حد ماسوا سے بھی

عمر انصاری




اکثر ہوا ہے یہ کہ خود اپنی تلاش میں
آگے نکل گئے ہیں حد ماسوا سے بھی

عمر انصاری




باہر باہر سناٹا ہے اندر اندر شور بہت
دل کی گھنی بستی میں یارو آن بسے ہیں چور بہت

عمر انصاری