EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اس محفل میں میں بھی کیا بیباک ہوا
عیب و ہنر کا سارا پردہ چاک ہوا

عمیر منظر




ساتھی مرے کہاں سے کہاں تک پہنچ گئے
میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا

عمیر منظر




ساتھی مرے کہاں سے کہاں تک پہنچ گئے
میں زندگی کے ناز اٹھانے میں رہ گیا

عمیر منظر




سنا یہ تھا بہت آسودہ ہیں ساحل کے باشندے
مگر ٹوٹی ہوئی کشتی میں دریا پار ہونا تھا

عمیر منظر




تذکرہ ہو ترا زمانے میں
ایسا پہلو کوئی بیان میں رکھ

عمیر منظر




یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ
کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا

عمیر منظر




یہاں ہم نے کسی سے دل لگایا ہی نہیں منظرؔ
کہ اس دنیا سے آخر ایک دن بے زار ہونا تھا

عمیر منظر