EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میں اپنے آپ سے کم بھی ہوں اور زیادہ بھی
وہ جانتا بھی ہے مجھ کو تو جانتا کیا ہے

سید کاشف رضا




اس پہ بس ایسے ہی گھبرائی ہوئی پھرتی تھی
آنکھ سے حسن سمٹتا ہی نہیں تھا اس کا

سید کاشف رضا




وہ جو مقام ہے تیرا مری کہانی میں
اسی مقام پہ میں تیرے تذکرے میں رہوں

سید کاشف رضا




وہ جو مقام ہے تیرا مری کہانی میں
اسی مقام پہ میں تیرے تذکرے میں رہوں

سید کاشف رضا




اہرمن کا رقص وحشت ہر گلی ہر موڑ پر
بربریت دیکھ کر ہے خود قضا سہمی ہوئی

سید شکیل دسنوی




گرد سفر کے ساتھ تھا وابستہ انتظار
اب تو کہیں غبار بھی باقی نہیں رہا

سید شکیل دسنوی




گرد سفر کے ساتھ تھا وابستہ انتظار
اب تو کہیں غبار بھی باقی نہیں رہا

سید شکیل دسنوی