EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ان سے آواز کرب آتی ہے
زرد پتوں پہ مت چلے کوئی

سید انوار احمد




ان سے آواز کرب آتی ہے
زرد پتوں پہ مت چلے کوئی

سید انوار احمد




اس پل دو پل کی ہستی میں
کیا تیرا ہے کیا میرا ہے

سید انوار احمد




کچھ معرکے ہمارے بھی ہم تک ہی رہ گئے
گمنام اک سپاہی کی خدمات کی طرح

سید انوار احمد




کچھ معرکے ہمارے بھی ہم تک ہی رہ گئے
گمنام اک سپاہی کی خدمات کی طرح

سید انوار احمد




وہ مجھ سے پوچھنے لگا میرے سوال اب
اور میں بھی دے رہا ہوں جو اس کے جواب تھے

سید انوار احمد




کیا موسموں کے ٹوٹتے رشتوں کا خوف ہے
شیشے سجا لیے ہیں سبھی نے دکان پر

سید عارف