EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بے دیے لے اڑا کبوتر خط
یوں پہنچتا ہے اوپر اوپر خط

سید یوسف علی خاں ناظم




بھلا کیا طعنہ دوں زہاد کو زہد ریائی کا
پڑھی ہے میں نے مسجد میں نماز بے وضو برسوں

سید یوسف علی خاں ناظم




بوسۂ عارض مجھے دیتے ہوئے ڈرتا ہے کیوں
لوں گا کیا نوک زباں سے تیرے رخ کا تل اٹھا

سید یوسف علی خاں ناظم




بوسۂ عارض مجھے دیتے ہوئے ڈرتا ہے کیوں
لوں گا کیا نوک زباں سے تیرے رخ کا تل اٹھا

سید یوسف علی خاں ناظم




چاہوں کہ حال وحشت دل کچھ رقم کروں
بھاگیں حروف وقت نگارش قلم سے دور

سید یوسف علی خاں ناظم




چلے ہو دشت کو ناظمؔ اگر ملے مجنوں
ذرا ہماری طرف سے بھی پیار کر لینا

سید یوسف علی خاں ناظم




چلے ہو دشت کو ناظمؔ اگر ملے مجنوں
ذرا ہماری طرف سے بھی پیار کر لینا

سید یوسف علی خاں ناظم