غم دوراں غم جاناں کا نشاں ہے کہ جو تھا
وصف خوباں بہ حدیث دگراں ہے کہ جو تھا
سید عابد علی عابد
اک دن اس نے نین ملا کے شرما کے مکھ موڑا تھا
تب سے سندر سندر سپنے من کو گھیرے پھرتے ہیں
سید عابد علی عابد
عشق کی طرز تکلم وہی چپ ہے کہ جو تھی
لب خوش گوئے ہوس محو بیاں ہے کہ جو تھا
سید عابد علی عابد
عشق کی طرز تکلم وہی چپ ہے کہ جو تھی
لب خوش گوئے ہوس محو بیاں ہے کہ جو تھا
سید عابد علی عابد
جلوۂ یار سے کیا شکوۂ بے جا کیجے
شوق دیدار کا عالم وہ کہاں ہے کہ جو تھا
سید عابد علی عابد
کبھی میں جرأت اظہار مدعا تو کروں
کوئی جواز تو ہو لطف بے سبب کے لئے
سید عابد علی عابد
کبھی میں جرأت اظہار مدعا تو کروں
کوئی جواز تو ہو لطف بے سبب کے لئے
سید عابد علی عابد