ہم لوگ نہ الجھے ہیں نہ الجھیں گے کسی سے
ہم کو تو ہمارا ہی گریبان بہت ہے
سرور بارہ بنکوی
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے وہ لوگ
آپ نے شاید نہ دیکھے ہوں مگر ایسے بھی ہیں
سرور بارہ بنکوی
جن سے مل کر زندگی سے عشق ہو جائے وہ لوگ
آپ نے شاید نہ دیکھے ہوں مگر ایسے بھی ہیں
سرور بارہ بنکوی
اپنی مٹی ہے کہاں کی کیا خبر باد صبا
ہو پریشاں دیکھیے کس کس جگہ مشت غبار
سرور جہاں آبادی
اپنی مٹی ہے کہاں کی کیا خبر باد صبا
ہو پریشاں دیکھیے کس کس جگہ مشت غبار
سرور جہاں آبادی
بجائے مے دیا پانی کا اک گلاس مجھے
سمجھ لیا مرے ساقی نے بد حواس مجھے
سرور جہاں آبادی
آج آیا ہے اپنا دھیان ہمیں
آج دل کے نگر سے گزرے ہیں
سید عابد علی عابد