یہ اور بات کہ اخترؔ حویلیاں نہ رہیں
کھنڈر میں کم تو نہیں اپنی آبرو روشن
سلطان اختر
یہ اور بات کہ اخترؔ حویلیاں نہ رہیں
کھنڈر میں کم تو نہیں اپنی آبرو روشن
سلطان اختر
مانا کہ ہم وطن سے عزیزوں سے دور ہیں
تہذیب سے جدا ہیں نہ اردو زباں سے دور
سلطان فاروقی
میں ابر و باد سے طوفاں سے سب سے ڈرتا ہوں
غریب شہر ہوں کاغذ کے گھر میں رہتا ہوں
سلطان رشک
میں ابر و باد سے طوفاں سے سب سے ڈرتا ہوں
غریب شہر ہوں کاغذ کے گھر میں رہتا ہوں
سلطان رشک
سخنوری سے ہے مقصود معرفت فن کی
میں بے ہنر ہوں تلاش ہنر میں رہتا ہوں
سلطان رشک
ہم لوگ نہ الجھے ہیں نہ الجھیں گے کسی سے
ہم کو تو ہمارا ہی گریبان بہت ہے
سرور بارہ بنکوی