کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیں
ٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
سراج فیصل خان
کتابوں سے نکل کر تتلیاں غزلیں سناتی ہیں
ٹفن رکھتی ہے میری ماں تو بستہ مسکراتا ہے
سراج فیصل خان
لکھا ہے تاریخ کے صفحہ صفحہ پر یہ
شاہوں کو بھی داس بنایا جا سکتا ہے
سراج فیصل خان
مالک مجھے جہاں میں اتارا ہے کس لئے
آدم کی بھول میرا خسارہ ہے کس لئے
سراج فیصل خان
مالک مجھے جہاں میں اتارا ہے کس لئے
آدم کی بھول میرا خسارہ ہے کس لئے
سراج فیصل خان
میں اچھا ہوں تبھی اپنا رہی ہو
کوئی مجھ سے بھی اچھا مل گیا تو
سراج فیصل خان
میں کہکشاؤں میں خوشیاں تلاشنے نکلا
مرے ستارہ میرا چاند سب اداس رہے
سراج فیصل خان