EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تنہائی کا اک اور مزہ لوٹ رہا ہوں
مہمان مرے گھر میں بہت آئے ہوئے ہیں

شجاع خاور




اس بے وفا کا شہر ہے اور وقت شام ہے
ایسے میں آرزو بڑی ہمت کا کام ہے

شجاع خاور




اس بے وفا کا شہر ہے اور وقت شام ہے
ایسے میں آرزو بڑی ہمت کا کام ہے

شجاع خاور




اس کے بیان سے ہوئے ہر دل عزیز ہم
غم کو سمجھ رہے تھے چھپانے کی چیز ہم

شجاع خاور




اس کو نہ خیال آئے تو ہم منہ سے کہیں کیا
وہ بھی تو ملے ہم سے ہمیں اس سے ملیں کیا

شجاع خاور




اس کو نہ خیال آئے تو ہم منہ سے کہیں کیا
وہ بھی تو ملے ہم سے ہمیں اس سے ملیں کیا

شجاع خاور




وصل ہوا پر دل میں تمنا
جیسی تھی ویسی رکھی ہے

شجاع خاور