سبھی زندگی پہ فریفتہ کوئی موت پر نہیں شیفتہ
سبھی سود خور تو ہو گئے ہیں کوئی پٹھان نہیں رہا
شجاع خاور
سردی بھی ختم ہو گئی برسات بھی گئی
اور اس کے ساتھ گرمئ جذبات بھی گئی
شجاع خاور
شجاعؔ وہ خیریت پوچھیں تو حیرت میں نہ پڑ جانا
پریشاں کرنے والے خیر خواہوں میں بھی ہوتے ہیں
شجاع خاور
شجاعؔ وہ خیریت پوچھیں تو حیرت میں نہ پڑ جانا
پریشاں کرنے والے خیر خواہوں میں بھی ہوتے ہیں
شجاع خاور
شجاعؔ موت سے پہلے ضرور جی لینا
یہ کام بھول نہ جانا بڑا ضروری ہے
شجاع خاور
تنگئ ہیئت سے ٹکراتا ہوا جوش مواد
شاعری کا لطف آ جاتا ہے چھوٹی بحر میں
شجاع خاور
تنگئ ہیئت سے ٹکراتا ہوا جوش مواد
شاعری کا لطف آ جاتا ہے چھوٹی بحر میں
شجاع خاور