EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سبھی زندگی پہ فریفتہ کوئی موت پر نہیں شیفتہ
سبھی سود خور تو ہو گئے ہیں کوئی پٹھان نہیں رہا

شجاع خاور




سردی بھی ختم ہو گئی برسات بھی گئی
اور اس کے ساتھ گرمئ جذبات بھی گئی

شجاع خاور




شجاعؔ وہ خیریت پوچھیں تو حیرت میں نہ پڑ جانا
پریشاں کرنے والے خیر خواہوں میں بھی ہوتے ہیں

شجاع خاور




شجاعؔ وہ خیریت پوچھیں تو حیرت میں نہ پڑ جانا
پریشاں کرنے والے خیر خواہوں میں بھی ہوتے ہیں

شجاع خاور




شجاعؔ موت سے پہلے ضرور جی لینا
یہ کام بھول نہ جانا بڑا ضروری ہے

شجاع خاور




تنگئ ہیئت سے ٹکراتا ہوا جوش مواد
شاعری کا لطف آ جاتا ہے چھوٹی بحر میں

شجاع خاور




تنگئ ہیئت سے ٹکراتا ہوا جوش مواد
شاعری کا لطف آ جاتا ہے چھوٹی بحر میں

شجاع خاور