قیامت ہے یہ کہہ کر اس نے لوٹایا ہے قاصد کو
کہ ان کا تو ہر اک خط آخری پیغام ہوتا ہے
شعری بھوپالی
قیامت ہے یہ کہہ کے اس نے لوٹایا ہے قاصد کو
کہ ان کا تو ہر اک خط آخری پیغام ہوتا ہے
شعری بھوپالی
تمنا ہے یہی دل کی وہیں چلئے وہیں چلئے
وہ محفل آہ جس محفل میں دنیا لٹ گئی اپنی
شعری بھوپالی
تمنا ہے یہی دل کی وہیں چلئے وہیں چلئے
وہ محفل آہ جس محفل میں دنیا لٹ گئی اپنی
شعری بھوپالی
یہ بازی محبت کی بازی ہے ناداں
اسے جیتنا ہے تو ہارے چلا جا
شعری بھوپالی
جب نگاہوں کے اشارات بدل جاتے ہیں
خود بہ خود پیار کے جذبات بدل جاتے ہیں
شیون بجنوری
جب نگاہوں کے اشارات بدل جاتے ہیں
خود بہ خود پیار کے جذبات بدل جاتے ہیں
شیون بجنوری