ایک رات آپ نے امید پہ کیا رکھا ہے
آج تک ہم نے چراغوں کو جلا رکھا ہے
شاذ تمکنت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کبھی زیادہ کبھی کم رہا ہے آنکھوں میں
لہو کا سلسلہ پیہم رہا ہے آنکھوں میں
شاذ تمکنت
کبھی زیادہ کبھی کم رہا ہے آنکھوں میں
لہو کا سلسلہ پیہم رہا ہے آنکھوں میں
شاذ تمکنت
کتاب حسن ہے تو مل کھلی کتاب کی طرح
یہی کتاب تو مر مر کے میں نے ازبر کی
شاذ تمکنت
ٹیگز:
| کتاب |
| 2 لائنیں شیری |
کوئی تو آ کے رلا دے کہ ہنس رہا ہوں میں
بہت دنوں سے خوشی کو ترس رہا ہوں میں
شاذ تمکنت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کوئی تو آ کے رلا دے کہ ہنس رہا ہوں میں
بہت دنوں سے خوشی کو ترس رہا ہوں میں
شاذ تمکنت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
مرا ضمیر بہت ہے مجھے سزا کے لیے
تو دوست ہے تو نصیحت نہ کر خدا کے لیے
شاذ تمکنت
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |