EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جی میں آتا ہے کہ پھولوں کی اڑا دوں خوشبو
رنگ اڑا لائے ہیں ظالم تری رعنائی کا

شرف مجددی




جی میں آتا ہے کہ پھولوں کی اڑا دوں خوشبو
رنگ اڑا لائے ہیں ظالم تری رعنائی کا

شرف مجددی




جس کو چاہا تو نے اس کو مل گیا
ورنہ تجھ کو پانے والا کون تھا

شرف مجددی




کم سنی جن کی ہمیں یاد ہے اور کل کی ہی بات
آج انہیں دیکھیے کیا ہو گئے کیا سے بڑھ کر

شرف مجددی




کم سنی جن کی ہمیں یاد ہے اور کل کی ہی بات
آج انہیں دیکھیے کیا ہو گئے کیا سے بڑھ کر

شرف مجددی




پامالیوں کا زینہ ہے عرش سے بھی اونچا
دل اس کی راہ میں ہے کیا سرفراز میرا

شرف مجددی




پارسا بن کے سوئے مے خانہ
سر جھکائے ہوئے ہم جاتے ہیں

شرف مجددی