EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پارسا بن کے سوئے مے خانہ
سر جھکائے ہوئے ہم جاتے ہیں

شرف مجددی




قدموں پہ گرا تو ہٹ کے بولے
اندھا ہے تو دیکھتا نہیں ہے

شرف مجددی




شیخ کچھ اپنے آپ کو سمجھیں
میکشوں کی نظر میں کچھ بھی نہیں

شرف مجددی




شیخ کچھ اپنے آپ کو سمجھیں
میکشوں کی نظر میں کچھ بھی نہیں

شرف مجددی




تمام چارہ گروں سے تو مل چکا ہے جواب
تمہیں بھی درد محبت سنائے دیتے ہیں

شرف مجددی




تصور نے ترے آباد جب سے گھر کیا میرا
نکلتا ہی نہیں دن رات اپنے گھر میں رہتا ہے

شرف مجددی




تصور نے ترے آباد جب سے گھر کیا میرا
نکلتا ہی نہیں دن رات اپنے گھر میں رہتا ہے

شرف مجددی