EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بہت کم بولنا اب کر دیا ہے
کئی موقعوں پہ غصہ بھی پیا ہے

شمس تبریزی




بنائیں گے نئی دنیا ہم اپنی
تری دنیا میں اب رہنا نہیں ہے

شمس الرحمن فاروقی




بنائیں گے نئی دنیا ہم اپنی
تری دنیا میں اب رہنا نہیں ہے

شمس الرحمن فاروقی




یہ عذابوں کا سلسلہ کیا ہے
باڑھ بیماری زلزلہ کیا ہے

شان بھارتی




میں آ رہا ہوں ابھی چوم کر بدن اس کا
سنا تھا آگ پہ بوسہ رقم نہیں ہوتا

شناور اسحاق




عالم عشق میں اللہ رے نظر کی وسعت
نقطۂ وہم ہوا گنبد گردوں مجھ کو

شرف مجددی




عالم عشق میں اللہ رے نظر کی وسعت
نقطۂ وہم ہوا گنبد گردوں مجھ کو

شرف مجددی