دل کو یوں لے جانے والا کون تھا
تھے تمہیں اور آنے والا کون تھا
حضرت ناصح بھی مے پینے لگے
اب مجھے سمجھانے والا کون تھا
ساتھ اپنے دل بھی میرا لے گیا
دیکھنا یہ جانے والا کون تھا
جس کو چاہا تو نے اس کو مل گیا
ورنہ تجھ کو پانے والا کون تھا
بولے قاصد سے شرفؔ کے نام پر
وہ ہمیں بلوانے والا کون تھا
غزل
دل کو یوں لے جانے والا کون تھا
شرف مجددی