EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بچھڑے ہوؤں کے آج پھر خط کچھ ایسے آئے
جیسے پٹری ریل کی دور پہ اک ہو جائے

شمس فرخ آبادی




ایک بگولہ سانس کا ہوا جسے تیرائے
ہوا ہوا میں جا ملے بس ماٹی رہ جائے

شمس فرخ آبادی




بے زباں بھی تو بتا دیتا ہے منزل کا پتا
طے کراتا ہے سفر میل کا پتھر خاموش

شمس رمزی




بے زباں بھی تو بتا دیتا ہے منزل کا پتا
طے کراتا ہے سفر میل کا پتھر خاموش

شمس رمزی




ڈوبتا ہوا سورج دے گیا سزا ایسی
کھو گئی اندھیروں میں روشنی کی خوش فہمی

شمس رمزی




فضا میں اڑتے پرندے کی خیر ہو یا رب
کہ اس کا تیر بڑا ہے مگر کمان ہے تنگ

شمس رمزی




فضا میں اڑتے پرندے کی خیر ہو یا رب
کہ اس کا تیر بڑا ہے مگر کمان ہے تنگ

شمس رمزی