EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

محبت کرنے والے درد میں تنہا نہیں ہوتے
جو روٹھو گے کبھی مجھ سے تو اپنا دل دکھاؤ گے

عازم کوہلی




مجھے عیاریاں سب آ گئی ہیں
میں اب تیرے نگر کا ہو گیا ہوں

عازم کوہلی




نیلا امبر چاند ستارے بچوں کی جاگیریں ہیں
اپنی دنیا میں تو بس دیواریں ہی زنجیریں ہیں

عازم کوہلی




رنگ آ جاتا تھا ان کی دید سے رخ پر مرے
دیکھ کر اب وہ بھی مجھ کو سرخ رو ہونے لگے

عازم کوہلی




صبر کی تکرار تھی جوش و جنون عشق سے
زندگی بھر دل مجھے میں دل کو سمجھاتا رہا

عازم کوہلی




وہ جاتے جاتے مجھے اپنے غم بھی سونپ گیا
عجیب ڈھنگ نکالا ہے غم گساری کا

عازم کوہلی




یہ کیا ہوا کہ اب تجھی سے بد گماں میں ہو گیا
میں سوچتا تھا زندگی تو مجھ کو راس آ گئی

عازم کوہلی