EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خدا کرے کہ وہی بات اس کے دل میں ہو
جو بات کہنے کی ہمت جٹا رہا ہوں میں

سرفراز نواز




کتنا دشوار ہے اک لمحہ بھی اپنا ہونا
اس کو ضد ہے کہ میں ہر حال میں اس کا ہو جاؤں

سرفراز نواز




مرے بغیر کوئی تم کو ڈھونڈتا کیسے
تمہیں پتہ ہے تمہارا پتہ رہا ہوں میں

سرفراز نواز




مرے بغیر کوئی تم کو ڈھونڈتا کیسے
تمہیں پتہ ہے تمہارا پتہ رہا ہوں میں

سرفراز نواز




سفر کہاں سے کہاں تک پہنچ گیا میرا
رکے جو پاؤں تو کاندھوں پہ جا رہا ہوں میں

سرفراز نواز




تمہارے سچ کی حفاظت میں یوں ہوا اکثر
کہ اپنے آپ کو جھوٹا بنا لیا میں نے

سرفراز نواز




تمہارے سچ کی حفاظت میں یوں ہوا اکثر
کہ اپنے آپ کو جھوٹا بنا لیا میں نے

سرفراز نواز