تو دیکھیں اور کسی کو جو وہ نہیں موجود
تو جائیں اور کہیں اس نے جب پکارا نہیں
سرفراز خالد
تم تھے تو ہر اک درد تمہیں سے تھا عبارت
اب زندگی خانوں میں بسر ہونے لگی ہے
سرفراز خالد
اس سے کہہ دو کہ مجھے اس سے نہیں ملنا ہے
وہ ہے مصروف تو بے کار نہیں ہوں میں بھی
سرفراز خالد
اس سے کہہ دو کہ مجھے اس سے نہیں ملنا ہے
وہ ہے مصروف تو بے کار نہیں ہوں میں بھی
سرفراز خالد
اسی کے خواب تھے سارے اسی کو سونپ دیئے
سو وہ بھی جیت گیا اور میں بھی ہارا نہیں
سرفراز خالد
اسی سے پوچھو اسے نیند کیوں نہیں آتی
یہ اس کا کام نہیں ہے تو میرا کام ہے کیا
سرفراز خالد
اسی سے پوچھو اسے نیند کیوں نہیں آتی
یہ اس کا کام نہیں ہے تو میرا کام ہے کیا
سرفراز خالد