EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سیاہ رات کے پہلو میں جسم کے اندر
کسی گناہ کی خواہش کو پالتے رہنا

سرفراز خالد




سیاہ رات کے پہلو میں جسم کے اندر
کسی گناہ کی خواہش کو پالتے رہنا

سرفراز خالد




سنتے ہیں بیاباں بھی کبھی شہر رہا تھا
سو شہر بھی اک روز بیابان رہے گا

سرفراز خالد




تمام عمر بقید سفر رہا ہوں میں
طواف پھر کسی کعبہ کا کر رہا ہوں میں

سرفراز خالد




تمام عمر بقید سفر رہا ہوں میں
طواف پھر کسی کعبہ کا کر رہا ہوں میں

سرفراز خالد




تری دعائیں بھی شامل ہیں کوششوں میں مری
مصیبتوں کا نہ ٹلنا عجیب لگتا ہے

سرفراز خالد




تو دیکھیں اور کسی کو جو وہ نہیں موجود
تو جائیں اور کہیں اس نے جب پکارا نہیں

سرفراز خالد