EN हिंदी
لطف فرما سکو تو آ جاؤ | شیح شیری
lutf farma sako to aa jao

غزل

لطف فرما سکو تو آ جاؤ

سیف الدین سیف

;

لطف فرما سکو تو آ جاؤ
آج بھی آ سکو تو آ جاؤ

اپنی وسعت میں کھو چکا ہوں میں
راہ دکھلا سکو تو آ جاؤ

اب وہ دل ہی نہیں وہ غم ہی نہیں
آرزو لا سکو تو آ جاؤ

غم گسارو بہت اداس ہوں میں
آج بہلا سکو تو آ جاؤ

فرصت نامہ و پیام کہاں
اب تم ہی آ سکو تو آ جاؤ

وہ رہی سیفؔ منزل ہستی
دو قدم آ سکو تو آ جاؤ