EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہر اک کی ہے پسند اپنی ہر اک کا ہے مزاج اپنا
وفا مجھ کو پسند آئی پسند آئی جفا اس کو

رانا گنوری




ہر شخص یہاں صاحب ادراک نہیں ہے
ہر شخص کو تم صاحب ادراک نہ کہنا

رانا گنوری




ہر شخص یہاں صاحب ادراک نہیں ہے
ہر شخص کو تم صاحب ادراک نہ کہنا

رانا گنوری




خود تراشنا پتھر اور خدا بنا لینا
آدمی کو آتا ہے کیا سے کیا بنا لینا

رانا گنوری




خوشی ہم سے کنارا کر رہی ہے
ہمیں غم کو بھی اپنانا پڑے گا

رانا گنوری




خوشی ہم سے کنارا کر رہی ہے
ہمیں غم کو بھی اپنانا پڑے گا

رانا گنوری




مسئلے حل کرتے کرتے آدمی کا ذہن بھی
بے طرح الجھا ہوا اک مسئلہ ہو جائے گا

رانا گنوری