مسکراتی آنکھوں کو دوستوں کی نم کرنا
رام ایسے افسانے چھوڑ دو رقم کرنا
اب کہاں وہ پہلی سی فرصتیں میسر ہیں
سارا دن سفر کرنا ساری رات غم کرنا
صبر کی روایت میں جبر کی عدالت میں
لب کبھی نہ وا کرنا سر کبھی نہ زخم کرنا
میں گناہ گاروں میں صاحب طریقت ہوں
داخلی شہادت پر میرا سر قلم کرنا
زندگی تو سپنا ہے کون رامؔ اپنا ہے
کیا کسی کو دکھ دینا کیا کسی کا غم کرنا

غزل
مسکراتی آنکھوں کو دوستوں کی نم کرنا
رام ریاض