شکوہ نہ بخت سے ہے نے آسماں سے مجھ کو
پہنچی جو کچھ اذیت اپنے گماں سے مجھ کو
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صبح تک تھا وہیں یہ مخلص بھی
آپ رکھتے تھے شب جہاں تشریف
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
طرف نے بند کیا ہے ہر اک طرف سے تجھے
طرف نہ پکڑے تو تجھ کو ہیں لے شمار طرف
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترک کر اپنا بھی کہ اس راہ میں
ہر کوئی شایان رفاقت نہیں
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تھوڑی سی بات میں قائمؔ کی تو ہوتا ہے خفا
کچھ حرمزدگئیں اپنی بھی تجھے یاد ہیں شیخ
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ٹک فہم ارادت سے برہمن کی سمجھ شیخ
کیا کم ہے خدا سے ترے ہنگامہ بتاں کا
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ٹکڑے کئی اک دل کے میں آپس میں سئے ہیں
پھر صبح تلک رونے کے اسباب کئے ہیں
قائم چاندپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |