EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کوچہ ترا نشہ کی یہ شدت جہاں سے لاگ
اللہ ہی نباہے میاں آج گھر تلک

قائم چاندپوری




لگائی آگ پانی میں یہ کس کے عکس نے پیارے
کہ ہم دیگر چلی ہیں موج سے دریا میں شمشیریں

قائم چاندپوری




معنی نہ آئیں درک میں غیر از وجود لفظ
آرے دلیل راہ حقیقت مجاز ہے

قائم چاندپوری




مے کی توبہ کو تو مدت ہوئی قائمؔ لیکن
بے طلب اب بھی جو مل جائے تو انکار نہیں

قائم چاندپوری




مے پی جو چاہے آتش دوزخ سے تو نجات
جلتا نہیں وہ عضو جو تر ہو شراب میں

قائم چاندپوری




میں دوانا ہوں صدا کا مجھے مت قید کرو
جی نکل جائے گا زنجیر کی جھنکار کے ساتھ

قائم چاندپوری




میں ہوں کہ میرے دکھ پہ کوئی چشم تر نہ ہو
مر بھی اگر رہوں تو کسی کو خبر نہ ہوں

قائم چاندپوری