کوچۂ یار مرکز انوار
اپنے دامن میں دشت غم کی خاک
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں اپنے غم خانۂ جنوں میں
تمہیں بلانا بھی جانتا ہوں
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مجھے تو اس درجہ وقت رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رنگ محفل چاہتا ہے اک مکمل انقلاب
چند شمعوں کے بھڑکنے سے سحر ہوتی نہیں
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
راستہ ہے کہ کٹتا جاتا ہے
فاصلہ ہے کہ کم نہیں ہوتا
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
میں رو رہا ہوں تم ہنس رہے ہو میں مسکرایا تو کیا کرو گے
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تم کو بھی شاید ہماری جستجو کرنی پڑے
ہم تمہاری جستجو میں اب یہاں تک آ گئے
قابل اجمیری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |