ایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہے
تم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونا
منور رانا
فرشتے آ کر ان کے جسم پر خوشبو لگاتے ہیں
وہ بچے ریل کے ڈبوں میں جو جھاڑو لگاتے ہیں
منور رانا
گر کبھی رونا ہی پڑ جائے تو اتنا رونا
آ کے برسات ترے سامنے توبہ کر لے
منور رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھر میں رہتے ہوئے غیروں کی طرح ہوتی ہیں
لڑکیاں دھان کے پودوں کی طرح ہوتی ہیں
منور رانا
ٹیگز:
| اورات |
| 2 لائنیں شیری |
ہنس کے ملتا ہے مگر کافی تھکی لگتی ہیں
اس کی آنکھیں کئی صدیوں کی جگی لگتی ہیں
منور رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم نہیں تھے تو کیا کمی تھی یہاں
ہم نہ ہوں گے تو کیا کمی ہوگی
منور رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم سب کی جو دعا تھی اسے سن لیا گیا
پھولوں کی طرح آپ کو بھی چن لیا گیا
منور رانا
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

