لباس بدلے نہیں ہم نے موسموں کی طرح
کہ زیب تن جو کیا ایک ہی لبادہ کیا
محسن زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سنتے ہیں کہ آباد یہاں تھا کوئی کنبہ
آثار بھی کہتے ہیں یہاں پر کوئی گھر تھا
محسن زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ ظلم دیکھیے کہ گھروں میں لگی ہے آگ
اور حکم ہے مکین نکل کر نہ گھر سے آئیں
محسن زیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آنکھوں میں شب اتر گئی خوابوں کا سلسلہ رہا
میں خود کو دیکھتا رہا میں خود کو سوچتا رہا
معید رشیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب اس سے پہلے کہ رسوائی اپنے گھر آتی
تمہارے شہر سے ہم با ادب نکل آئے
معید رشیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اے عقل نہیں آئیں گے باتوں میں تری ہم
نادان تھے نادان ہیں نادان رہیں گے
معید رشیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک ہنگامہ شب و روز بپا رہتا ہے
خانۂ دل میں نہاں جیسے خدا رہتا ہے
معید رشیدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

