EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ حسرت رہ گئی کیا کیا مزے سے زندگی کرتے
اگر ہوتا چمن اپنا گل اپنا باغباں اپنا

مظہر مرزا جان جاناں




وابستہ میری یاد سے کچھ تلخیاں بھی تھیں
اچھا ہوا کہ تم نے فراموش کر دیا

م حسن لطیفی




وابستہ میری یاد سے کچھ تلخیاں بھی تھیں
اچھا کیا کہ مجھ کو فراموش کر دیا

م حسن لطیفی




آبلہ پا کوئی اس دشت میں آیا ہوگا
ورنہ آندھی میں دیا کس نے جلایا ہوگا

مینا کماری




آغاز تو ہوتا ہے انجام نہیں ہوتا
جب میری کہانی میں وہ نام نہیں ہوتا

مینا کماری




عیادت کو آئے شفا ہو گئی
مری روح تن سے جدا ہو گئی

مینا کماری




ہنسی تھمی ہے ان آنکھوں میں یوں نمی کی طرح
چمک اٹھے ہیں اندھیرے بھی روشنی کی طرح

مینا کماری