رات اس بزم میں تصویر کے مانند تھے ہم
ہم سے پوچھے تو کوئی شمع کا جلنا کیا تھا
میر احمد نوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زخم تلاش میں ہے نہاں مرہم دلیل
تو اپنا دل نہ ہار محبت بحال رکھ
میر احمد نوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب تو باتیں بھی ہو گئیں موقوف
ارنی ہے نہ لن ترانی ہے
میر علی اوسط رشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
حد سے گزرا جب انتظار ترا
موت کا ہم نے انتظار کیا
میر علی اوسط رشک
سنا رہا ہوں نکیرین کو فسانۂ ہجر
سوال ان کے جدا ہیں مرے جواب جدا
میر علی اوسط رشک
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عاشق کو دیکھتے ہیں دوپٹے کو تان کر
دیتے ہیں ہم کو شربت دیدار چھان کر
میر انیس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
انیسؔ آساں نہیں آباد کرنا گھر محبت کا
یہ ان کا کام ہے جو زندگی برباد کرتے ہیں
میر انیس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

