قفس میں جب ذرا جھپکی مری آنکھ
یہی دیکھا نشیمن جل رہا ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سادہ ورق جواب میں اک لا کے دے گیا
دیوانہ جانتا ہے مرا نامہ بر مجھے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سجدے کرتا جا رہا ہوں کوئے جاناں کی طرف
راستہ بتلا رہی ہے میری پیشانی مجھے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شب ہجر یوں دل کو بہلا رہے ہیں
کہ دن بھر کی بیتی کو دہرا رہے ہیں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تفریق حسن و عشق کے انداز میں نہ ہو
لفظوں میں فرق ہو مگر آواز میں نہ ہو
منظر لکھنوی
ان کو ہنسا رہی ہے جامہ دری ہماری
پروان چڑھ رہی ہے دیوانگی ہماری
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
واعظ سے نہ پوچھوں گا کبھی مسئلۂ عشق
میں خوب سمجھتا ہوں جو ارشاد کریں گے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

