EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چلو لہو بھی چراغوں کی نذر کر دیں گے
یہ شرط ہے کہ وہ پھر روشنی زیادہ کریں

منظور ہاشمی




چیخ و پکار میں تو ہیں شامل تمام لوگ
کیا بات ہے یہ کوئی بتا بھی نہیں رہا

منظور ہاشمی




فراق بچھڑی ہوئی خوشبوؤں کا سہ نہ سکیں
تو پھول اپنا بدن پارا پارا کرتے ہیں

منظور ہاشمی




ہدف بھی مجھ کو بنانا ہے اور میرے حریف
مجھی سے تیر مجھی سے کمان مانگتے ہیں

منظور ہاشمی




ہمارے لفظ آئندہ زمانوں سے عبارت ہیں
پڑھا جائے گا کل جو آج وہ تحریر کرتے ہیں

منظور ہاشمی




ہمارے ساتھ بھی چلتا ہے رستا
ہمارے بعد بھی رستا چلے گا

منظور ہاشمی




اک زمانہ ہے ہواؤں کی طرف
میں چراغوں کی طرف ہو جاؤں

منظور ہاشمی