EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

گفتگو کا کوئی تو ملتا سرا
پھر اسے ناراض کر کے دیکھتے

منیش شکلا




ہم چراغوں کی مدد کرتے رہے
اور ادھر سورج بجھا ڈالا گیا

منیش شکلا




ہم نے تو پاس ادب میں بندہ پرور کہہ دیا
اور وہ سمجھے کہ سچ میں بندہ پرور ہو گئے

منیش شکلا




کاغذوں پر مفلسی کے مورچے سر ہو گئے
اور کہنے کے لئے حالات بہتر ہو گئے

منیش شکلا




کسی کے عشق میں برباد ہونا
ہمیں آیا نہیں فرہاد ہونا

منیش شکلا




کتنے لوگوں سے ملنا جلنا تھا
خود سے ملنا بھی اب محال ہوا

منیش شکلا




کتنی عجلت میں مٹا ڈالا گیا
آگ میں سب کچھ جلا ڈالا گیا

منیش شکلا