EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اب اپنا چہرہ بیگانہ لگتا ہے
ہم کو تھی سنجیدہ رہنے کی عادت

منیش شکلا




اب تک جسم سلگتا ہے
کیسی تھی برسات نہ پوچھ

منیش شکلا




اول آخر ہی جب نہیں بس میں
کیا کریں درمیان کی باتیں

منیش شکلا




بات کرنے کا حسیں طور طریقہ سیکھا
ہم نے اردو کے بہانے سے سلیقہ سیکھا

منیش شکلا




بتاؤں کیا تمہیں حاصل سفر کا
ادھوری داستاں ہے اور میں ہوں

منیش شکلا




چند لکیریں تو اس درجہ گہری تھیں
دیکھنے والا ڈوب گیا تصویروں میں

منیش شکلا




دل کا سارا درد بھرا تصویروں میں
ایک مصور نقش ہوا تصویروں میں

منیش شکلا