EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چین و عرب ہمارا ہندوستاں ہمارا
رہنے کو گھر نہیں ہے سارا جہاں ہمارا

مجید لاہوری




لیڈری میں بھلا ہوا ان کا
بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا

مجید لاہوری




مرغیاں کوفتے مچھلی بھنے تیتر انڈے
کس کے گھر جائے گا سیلاب غذا میرے بعد

مجید لاہوری




افسوس جن کے دم سے ہر اک سو ہیں نفرتیں
ہم نے تعلقات انہیں سے بڑھا لیے

ماجد دیوبندی




ان آنسوؤں کی حفاظت بہت ضروری ہے
اندھیری رات میں جگنو بھی کام آتے ہیں

ماجد دیوبندی




جس کو چاہیں بے عزت کر سکتے ہیں
آپ بڑے ہیں آپ کو یہ آسانی ہے

ماجد دیوبندی




خزاں کا ذکر تو میری زباں پہ تھا ہی نہیں
بہار کرتی ہے ماتم ترے حوالے سے

ماجد دیوبندی