برسات کا مزا ترے گیسو دکھا گئے
عکس آسمان پر جو پڑا ابر چھا گئے
لالہ مادھو رام جوہر
بتاؤ کون سی صورت ہے ان سے ملنے کی
نہ اس طرف انہیں فرصت نہ ہم ادھر خالی
لالہ مادھو رام جوہر
بزم میں غیر سے کرتے ہو اشارہ چھپ کر
آنکھیں نیچی کرو ایسا نہیں اندھا کوئی
لالہ مادھو رام جوہر
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیا
تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر
بت کہتے ہیں کیا حال ہے کچھ منہ سے تو بولو
ہم کہتے ہیں سنتا نہیں اللہ ہماری
لالہ مادھو رام جوہر
چھوڑ کر ہم کو ملا شمع رخوں سے جا کر
اسی قابل ہے تو اے دل کہ جلائیں تجھ کو
لالہ مادھو رام جوہر
چھوڑنا ہے تو نہ الزام لگا کر چھوڑو
کہیں مل جاؤ تو پھر لطف ملاقات رہے
لالہ مادھو رام جوہر

