EN हिंदी
ہم نہ چھوڑیں گے محبت تری اے زلف سیاہ (ردیف .. و) | شیح شیری
hum na chhoDenge mohabbat teri ai zulf-e-siyah

غزل

ہم نہ چھوڑیں گے محبت تری اے زلف سیاہ (ردیف .. و)

لالہ مادھو رام جوہر

;

ہم نہ چھوڑیں گے محبت تری اے زلف سیاہ
سر چڑھایا ہے تو کیا دل سے گرائیں تجھ کو

چھوڑ کر ہم کو ملا شمع رخوں سے جا کر
اسی قابل ہے تو اے دل کہ جلائیں تجھ کو

درد دل کہتے ہوئے بزم میں آتا ہے حجاب
تخلیہ ہو تو کچھ احوال سنائیں تجھ کو

اپنے معشوق کی سنتا ہے برائی کوئی
کیوں نہ ہم بگڑیں جو اغیار بنائیں تجھ کو

روٹھتا ہوں جو کبھی میں تو یہ کہتا ہے وہ شوخ
کیا غرض ہم کو پڑی ہے جو منائیں تجھ کو

تو نے اغیار سے آئینہ منگا کر دیکھا
دل میں آتا ہے کہ اب منہ نہ دکھائیں تجھ کو